header logo

اچھا ترجمہ کیسے کریں؟


اچھا ترجمہ کیسے کریں؟
رضی الاسلام ندوی
----------------------------------------
ترجمہ کی اہمیت اس سے واضح ہے کہ اس سے:
۔ایک زبان اور تہذیب کا دوسری زبانوں اور تہذیبوں سے تعارف ہوتا ہے۔
۔ایک قوم کے علمی ذخیرے سے دوسری قومیں آگاہ ہوتی ہیں۔
۔ایک انسانی گروہ کے تجربات سے دوسرے گروہوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
ترجمہ کی اقسام:
1۔ لفظی ترجمہ
2۔ آزاد ترجمہ
3۔ لفظی اور آزاد کے بین بین ترجمہ
4۔ تشریحی ترجمہ
5۔ ملخّص ترجمہ
ترجمہ کی تیسری قسم پسندیدہ سمجھی جاتی ہے۔
مترجم کے پاس درج ذیل چیزیں فراہم رہنی چاہییں:
1۔ لغات(Dictionaries)
2۔ معجم اصطلاحات
3۔ معجم امثال و محاورات
4۔ معجم مترادفات و اضداد
5۔ مخصوص موضوعات کی معاجم : فقہ، معاشیات، طب، سائنس، ٹیکنالوجی
6۔ انسائیکلوپیڈیاز
7۔ کمپیوٹر
ترجمے کے مراحل:
1۔ سب سے پہلے مترجم پورے Text کا سرسری مطالعہ کرلے، تاکہ اسے موضوع کا فہم حاصل ہو جائے۔
2۔ پھر پورے Text کا ٹھہر ٹھہر کر مطالعہ کرے۔
3۔ اس کے بعد مشکل الفاظ و معانی کو حل کرے۔
4۔ پھر Text کو سامنے رکھ کر ترجمہ کرے۔
5۔ ترجمہ مکمل کرنے کے بعد Text کو سامنے رکھے بغیر عبارت کو درست کرے، اور روانی پیدا کرنے کی کوشش کرے۔
6۔ آخر میں پھر ترجمہ پر نظر ثانی کرے، اور املا، قواعد اور اسلوب کی غلطیوں کو درست کرے۔
ترجمے کے اصول:
1۔ اصل عبارت ہر وقت مترجم کے پیش نظر رہنی چاہیے، وہ بہ ہر صورت متن کا پابند رہے۔
2۔ مترجم کو اصل عبارت میں اپنی جانب سے حذف، اضافہ یا ترمیم کا کوئی حق حاصل نہیں۔
3۔ ترجمہ میں سہولت کے لیے متن کا آگے پیچھے کرنا مناسب نہیں۔
4۔ جملے پیچیدہ اور طویل ہوں تو ترجمے میں انھیں چھوٹے جملوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
5۔ اصطلاحات کا ترجمہ جوں کا توں ممکن نہ ہو تو قریب ترین مفہوم میں کیا جائے اور بہتر ہے کہ الگ سے ان کی فہرست دے دی جائے۔
6۔ محاورات اور امثال کا ترجمہ دوسری زبان کے محاورات و امثال سے ہو جائے تو بہتر ہے، ورنہ انھیں سادہ الفاظ میں بیان کر دینا چاہیے۔
7۔ مترجم حسبِ ضرورت لغت سے ضرور مدد لے۔ حافظہ پر کلّی بھروسہ مناسب نہیں۔
8۔ ترجمہ میں اصل کام خیالات کی صحیح ترسیل ہے، البتہ اسلوب رواں، شستہ اور جاذب ہو تو بہتر ہے۔
اچھے مترجم کی بنیادی خصوصیات:
1۔ جس Text کا وہ ترجمہ کر رہا ہے، اس کے موضوع سے اچھی طرح واقف ہو۔
2۔ اصل زبان پر اچھی قدرت ہو۔
3۔ جس زبان میں ترجمہ کر رہا ہو، اس سے گہری واقفیت ہو۔
4۔ افکار کو امانت داری کے ساتھ بغیر اختصار و حذف کے منتقل کرے۔
5۔ صبر :بسا اوقات معانی کو حل کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، اس سے گھبراہٹ اور پریشانی کا شکار نہ ہو، جب تک کسی پیچیدگی کو حل نہ کر لے، چین سے نہ بیٹھے، چاہے جتنا وقت لگ جائے۔
Like
Comment
Share

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.