کرم کتابی پیامِ مشرق علامہ اقبال
0
June 16, 2023
On a tranquil night, a lovely moth flew into the hallowed sanctuary of my library, its delicate wings trembling with the truth it was about to reveal: the boundless generosity of books. I took shelter and comfort in the serious pages, losing myself in the wealth of knowledge they held. But like a wisp of elusive mist, the profound wisdom of life eluded me, leaving me stranded in the gloom of my sad days.
The moth, ablaze with sputtering embers, gave me words of wisdom in its ethereal radiance. "In the realm of books, lies the essence you seek, that enigmatic point of understanding," it mumbled with an air of antiquity. Because life, my reader, is animated by a rhythm that is a symphony of vibrant heartbeats. It ignites the inner spark of meaning and purpose, sparking the very wings and feathers of our being.
ایک پُرسکون رات میں، ایک خوبصورت پروانہ میری لائبریری کے مقدس مقام میں اڑ آیا ، اس کے نازک پنکھ اس سچائی سے کانپ رہے تھے جس کو وہ ظاہر کرنے والا تھا: کتابوں کی بے پناہ سخاوت۔ میں نے اپنے آپ کو علم کی دولت میں کھو کر سنجیدہ صفحات میں پناہ اور سکون حاصل کیا۔ لیکن پراسرار دھند کی طرح، زندگی کی گہری حکمت مجھ سے دور ہوگئی، مجھے اپنے اداس دنوں کے اندھیروں میں پھنسا کر چھوڑ دیا۔
پھٹتے انگارے سے بھڑکتے ہوئے کیڑے نے مجھے اپنی آسمانی چمک میں حکمت کے الفاظ دیئے۔ "کتابوں کے دائرے میں، وہ جوہر ہے جس کی آپ تلاش کرتے ہیں، تفہیم کا وہ پُراسرار نقطہ،" یہ قدیمیت کی ہوا کے ساتھ گڑگڑا کر بولا۔ کیونکہ زندگی، میرے قاری، ایک تال سے متحرک ہے جو دل کی متحرک دھڑکنوں کی سمفنی ہے۔ یہ معنی اور مقصد کی اندرونی چنگاری کو بھڑکاتا ہے، ہمارے وجود کے پروں اور پروں کو جگاتا ہے۔
کرم کتابی
پیامِ مشرق
علامہ اقبال
شنیدم شبی در کتب خانۂ من
بہ پروانہ می گفت کرم کتابی
بہ اوراق سینا نشیمن گرفتم
بسی دیدم از نسخۂ فاریابی
نفہمیدہ ام حکمت زندگی را
ہمان تیرہ روزم ز بی آفتابی
نکو گفت پروانۂ نیم سوزی
کہ این نکتہ را در کتابی نیابی
تپش می کند زندہ تر زندگی را
تپش می دہد بال و پر زندگی را
Tags